انجیل مقدس

اپنے عقائد کے لیے تکلیف برداشت کرنے کی آمادگی ظاہر کرتی ہے کہ اس کے عقائد کتنے مضبوط ہیں۔ انجیل کے بارے میں ہمارا دفاع صرف اسی صورت میں کامیاب ہو سکتا ہے جب ہم خوشخبری کو زندہ رکھنے اور اس کے لیے دکھ جھیلنے کے لیے تیار ہوں۔


چناچہ واجب ہے کہ میَں تُم سب کی بابت اَیسا ہی خیال کروں کیونک تُم میرے دِل میں رہتے ہو اور میری قید اور خوُشخبری کی جوابدہی اور  ثبوُت میں تُم سب میرے ساتھ فضل میں شریک ہو۔  فلپیوں1 :7

ہم نے ایمان کے وسیلے سے نجات پائی ہے۔ ہم نئے سرے سے پیدا ہوئے ہیں۔ لیکن ہم ہیمشہ کے لئے بثے نہیں رہ سکتے۔ آپکو اپنے ایمان میں بڑھنا ہے اور روحانی طور پر بالغ بننا ہے۔

اور مُجھے اِس بات کا بھروسہ ہے کہ جِس نے تُم میں نیک کام شُروع کیا ہے وہ اُسے یسوُع مسیح کے دِن تک پوُرا کر دے گا۔  فلپیوں1 :6

خُدا ہمیں کُچھ بڑے اور بہتر کام کے لئے بُلاتا ہے۔ 

پولوس رسُول فلپیوں کی کلیسیا کو یاد دلاتا ہے کہ وہ دُکھ اُٹھانے اور اِنجیل کے دفاع میں برابر کے شریک ہیں۔

ہمیں انجیل کے د،فاع کے لئے بُلایا گیا ہے۔ ہمیں اُن تمام باتوں کے بارے میں قائل کرنے والے دلائل دینے کی ضرورت ہے جو ہم مسیحی اُمید کے بارے میں کہتے ہیں۔

بائبل کا دِفاع کرنا آسان بات نہیں ہے! شروع کرنے سے پہلے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ”ہم کیا ایمان رکھتے ہیں“۔ تاہم اِسے سمجھنا اِتنا ہی اہم ہے جِتنا یہ کہ ہم کیوں ایسا ایمان رکھتے ہیں۔

             مسیحی مذہب کی سچائیوں کا فکری دفاع کرنے کا مقصد آسان جواب دینا نہیں ہے بلکہ ا،س کا مقصد ایسی وجوہات بیان کرنا ہے کہ ہم کیوں اپنے ایمان کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔   

اِنجیل کا دفاع

ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ انجیل کا دفاع کرنے کا مطلب اس سے زیادہ ہے کہ "ہم جو مانتے ہیں وہ کیوں مانتے ہیں؟”

مسیحی مذہب کی سچائیوں کا فکری دفاع کرنے کا مقصد آسان جواب دینا نہیں ہے بلکہ ا،س کا مقصد ایسی وجوہات بیان کرنا ہے کہ ہم کیوں اپنے ایمان کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔   

بائبل زبانی طور پر انجیل کا دفاع کرنے کے لیے عقل اور منطق کو استعمال کرنے کی بات کرتی ہے۔ لیکن یہ انجیل کی سچائی اور طاقت کے تین طاقتور ثبوتوں کی بھی بات کرتی ہے:

کوئینونیا (گہری دوستی) مخالفت کے باوجود (یوحنا17 :21)

ایک مقدس زندگی جو بُلاوے کے لائق ہے۔ (متی 5: 16 ; افسیوں 4: 1)

مشکلات کے باوجود ثابت قدمی

میَں فلپیوں کے نام خط کی روح کو مدنظر رکھتے ہوئے مصائب کے درمیان لچک پر توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

2022 website 1200x800 17

ٓمصائب کے درمیان لچک

پولوس کے لئے اذیتیں اور درد نئے نہیں تھے۔ پولوس رسول نے بڑی تکلیفیں برداشت کیں کیونکہ وہ یسوع کی خوُشخبری کو ایسی دُنیا میں بانٹ رہا تھا جو انجیل کے پیغام کی مخالگ تھی۔

  • کوڑے مارے گئے (2. کرنتھیوں11:24 )
  • پیٹا گیا (آیت25)
  • سنگسار کیا گیا (آیت25)
  • جہاز کی تباہی کا سامنا کرنا پڑا (آیت25)
  • بہت سے خطرات کا سامنا کیا (آیت26)
  • بھوُکا اور پیاسا رہا (آیت 27)

تاہم، پولوس رسول مسیح کی خدمت سےاپنی وابستگی میں ثابت قدم رہا۔ اس نے لکھا (کرنتھیوں کی کلیسیاء کو) کہ وہ ایسا ہی تھا۔

  • ہر طرف سے مصیبت اُٹھاتے ہیں، لیکن لاچار نہیں ہوتے
  • ستائے تو جاتے ہیں، مگر اکیلے نہیں چھوڑے جاتے
  • گرائے تو جاتے ہیں لیکن ہلاک نہیں ہوتے (2.کرنتھیوں4 :8-10)

انجیل کے دفاع کا ایک موقع

پولوس رسول نے اِن حالات کو انجیل کے دفاع کے مواقوں کے طور پر لیا۔ فلپیوں کی کلیسیا نے پولوس رسول کی دُکھوں کو قریب سے جاننے کا موقع پایا۔

:پولوس رسُول

  • مشتعل ہجوم نے اُسے پکڑ لیا (اعمال16 :19)

  • بے رحمی سے بازار میں گھسیٹا گیا۔ (اعمال16 :19)

جھوُٹا الزام لگا، سب کے سامنے پیٹا گیا۔ (اعمال 16: 20)

  • قید میں ڈالا گیا اور ایک بھانک مجرم کی طرح سلوک کیا گیا (اعمال 16: 24)

اُس نے بہت گہرے زخم برداشت کئے کیونکہ اُسے لوہے کے عسا کے ساتھ پیٹا گیا (اعمال 16 : 20, 33). انجیل کے زبردست دفاع کی وجہ سے فلپیوں کی کلیسیا نے ترقی کی۔ 

پولوس رسُول نے یہ خط جیل سے لکھا تھا۔ پولس کو انجیل کی منادی کے لیے(61 یا 62 عیسوی)میں روم میں قید کیا گیا تھا ۔ لیکن یہ قید انجیل کے دفاع اور تصدیق کرنے کا ایک موقع بن گئی۔

پولوس رسُول کی گرفتاری کا فلپیوں کی کلیسیا پر بھی مثبت اثر پڑا۔ کلیسیا نے اِپفرادتیس کے ذریعےپولوس کو تحائف بھیجے، جسےپولوس کی مدد کے لیے بھیجا گیا تھا۔

اس طرح،کلیسیا اس کی قید (مصیبت) میں اور انجیل کے دفاع میں حصہ دار بن گئی ۔

پولوس کی زندگی اور ایمان نے  انجیل کا ایک شاندار دفاع کیا۔

انجیل کا زبردست دفاع

انجیل کا دفاع کرنا اسے قبول کرنا، اس کے مطابق زندگی گزارنا، اور اس کے لیے جینا ہے۔ ہمیں "زندہ امید کی وجہ بتانے” کے لیے بلایا گیا ہے۔

ایک شخص کا اپنے عقیدے کے لیے مصائب برداشت کرنے کی خواہش ظاہر کرتی ہے کہ اس شخص کا ایمان کتنا مضبوط ہے۔ انجیل کے بارے میں ہمارا دفاع تب ہی کامیاب ہو گا جب ہم انجیل کے مطابق زندگی گزاریں گے اور اس کی خاطر دکھ جھیلنے کے لیے تیار ہوں۔

پولوس کی زندگی اور ایمان نے انجیل کا شاندار دفاع کیا ۔ ہماری جدید دنیا میں، آپ کا مضبوط ایمان انجیل کا بہترین دفاع ہے۔


کیا آپ ایک متحرک لمحے کا تجربہ کرنا چاہیں گے؟

  1. انجیل کا دفاع کرنے کا میرا تجربہ کیا ہے؟ مجھے اس میں کیا پسند/ناپسند ہے؟
  2. مسیحی مذہب کی سچائیوں کا فکری دفاع کرنے کا مطلب ہے ایک وجہ بتانا کہ آپ جس چیز پرایمان رکھتے ہیں اُسکے مطابق کیوں جیتے ہیں۔ کیا میں اس سے محبت کرتا ہوں جس پر میں یقین رکھتا ہوں؟ تم جانتے ہو کہ میں اپنے ایمان سے کیوں جیتا ہوں؟
  3. میں جس چیز پر یقین رکھتا ہوں اسے کیسے حاصل کر سکتا ہوں؟
تصویر بجانب تھاؤ لی ان سلیش پر؛ تصویر بجانب ڈینی مولر ان سپلیش پر
Samuel Thambusamy is a PhD candidate with the Oxford Center for Religion and Public Life.