پولوس رسُول ہمیں سکھاتا ہے کہ زندگی کے مروڑ اور موڑ پر "مثبت طور پر” رد عمل کا اظہار کیسے کریں۔ لیکن زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ہمیں معنی اور مقصد کے بارے میں ایک نیا نقطہ نظر فراہم کرتا ہے۔

مقصد
تصویر بجانب چٹرسنیپ ان سپلیش پر

 اور اَے بھائیو! میں چاہتا ہوں کہ تم جان لو  کہ جو    مجھ پر گُذرا وہ خوُشخبری کی ترقی ہی کا باعث  ہُوا ۔ (فلپیوں 1: 12-14)

مایوسیوں سے تکلیف ہوتی ہے۔ ٹوٹے ہوئے خواب آپ کا دِل توڑ دیتے ہیں۔ آپ غصے اور تلخی کی تیز ریت میں پھنس گئے ہیں۔ آپ آگے نہیں بڑھ سکتے کیونکہ آپ ماضی کو نہیں چھوڑ سکتے۔

آپ زندگی کے غیر متوقع موڑ کو کیسے سنبھالتے ہیں؟ زندگی بے معنی ہو جاتی ہے، اور آپ ہار جاتے ہیں۔ لیکن خدا کا نقطہ نظر ہماری مدد کر سکتا ہےکہ چیزوں کو مختلف طریقے سے دیکھیں ۔

فلپیوں کی کتاب میں، پولوس رسُول ہمیں زندگی کے بارے میں ایک نیا نقطہ نظر پیش کرتا ہے اور ہمیں سکھاتا ہے کہ زندگی کے مروڑ اور موڑ پر "مثبت” ردعمل کا اظہار کیسے کریں۔

پولوس رسُول 60 عیسوی میں روم پہنچا۔ افسوس کی بات ہے کہ بعد میں اُسے اِسی سال قید کر دیا گیا اور اگلے دو سال تک گھر میں نظر بند رکھا گیا ۔(اعمال30:28-31)

تاہم، پولوس رسُول نے اپنی خدمت نہیں چھوڑی۔ وہ خطوط کے ذریعے کلیسیاؤں کی خدمت کرتا رہا۔

پولوس رسُول کی رومن قید

پولوس رسُول نے اپنے گھر میں نظربندی کے دوران جو خطوط لکھے تھے، انہیں "جیل کے خطوط” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ فلپی کلیسیاءکو خط جیل کے خطوط میں سے ایک ہے جو پولس نے لکھا ہے؟

قید: تشویش کا سبب؟

پولس رسُول اور فلپی کی کلیسیاء کا ایک مضبوط جذباتی تعلق ہے۔ پولس کو کلیسیا ءسے گہری محبت تھی۔ اسی طرح، کلیسیاء پولوس رسُول سے اتنی ہی محبت کرتی تھی جتنا کہ وہ ان سے پیار کرتا تھا۔

قدیم روم میں قیدیوں کو نہ کھانا دیا جاتا تھا اور نہ ہی رہنے کے لیے کوئی صاف جگہ۔ قیدیوں کی دیکھ بھال خاندان یا دوست کرتے تھے۔ لہٰذا، پولوس رسُول کی قید نے کلیسیا ءکو فطری طور پر پریشان کر دیا۔

اُنہوں نے اِپافرودیتس کو پولوس رسُول کو اِن مشکل وقتوں پر قابو پانے میں مدد کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ پولوس رسُول کی قید کے دوران اس کا بنیادی نگہداشت کرنے والا تھا (فلپیوں 25:2)۔

اس نے قید کے دوران پولوس رسُول کی مدد کے لیے مالی تحفہ بھی لایا تھا۔ چرچ کا تعاون شاید پولوس رسُول کی فوری ضروریات کی دیکھ بھال کے لیے تھا۔

اپنی قید پر پولوس رسُول کا جواب

اَے بھائیو ! میں چاہتا ہوں کہ تم جانو (فلپیوں 12:1)

فلپی میں کلیسیا ءکو لکھا گیا خط پولوس رسُول کا کلیسیاءکے لیے شکریہ کا نوٹ ہے۔ پولوس رسُول اپنی قید پر اپنے تاثرات لکھتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر، وہ واقعات کے بدقسمتی سے موڑ کے باوجود حوصلہ افزائی کرتا ہے

اگرچہ پولوس رسُول کی قید کلیسیا ءکی طرف سے ایک دھچکے کی طرح لگ سکتی ہے، تاہم پولوس رسُول ایک نیا نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ پولوس رسُول کے لیے، یہ قید کوئی آخری نہیں تھی۔ اس کے بجائے، یہ انجیل کی ترقی کا ایک ذریعہ تھا۔

پولوس رسُول اس روحانی بصیرت کا اشتراک کرنا چاہتا تھا اور کلیسیا ء کی مدد کرنا چاہتا تھا کہ وہ اپنی قید کو روحانی نظروں سے دیکھ سکے۔ اس لیے ہمیں اپنی روحانی بصیرت اور تجربات دوسروں کے ساتھ بانٹنے کی ضرورت ہے۔

ایمان کی کہانیوں کا اشتراک نوجوان مسیحیوں کو اپنے روحانی سفر میں ترقی کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ اس سے انہیں خدا کا نقطہ نظرکے مُطابق خُود کو تیار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

بدلاؤ

میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس نے واقعی خوشخبری کو آگے بڑھایا (آیت12) 

کس نے انجیل کی ترقی کے لیے ایک جیل (تاریک تھانے) کے بارے میں سوچا ہوگا؟ لیکن خدا غیرممکن جگہوں پر کام کر سکتا ہے۔

پولوس رسُول کی قید نے اسے تمام شاہی محافظوں تک پہنچنے میں مدد کی۔ اسے انجیل کو بانٹنے کے لیے کافی وقت اور موقع ملا۔ مزید برآں، وہ گارڈ کی ہر تبدیلی پر اپنے عقیدے کو ایک نئے گروپ کے ساتھ بانٹ سکتا تھا۔

پولوس رسُول نے خود کو محافظوں میں جکڑے ہوئے نہیں دیکھا۔ اس نے دیکھا کہ محافظ اُس کے ساتھ جکڑے ہوئے ہیں۔ ان کے پاس اس کے ایمان کی کہانیاں سننے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔

پولوس رسُول کے لیے، اس کی قید کوئی دھچکا نہیں تھا۔ وہ جانتا تھا کہ خُدا اپنے منصوبوں اور مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے کسی بھی صورتِ حال کا رخ موڑ سکتا ہے۔ لہذا، ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ تمام چیزیں مل کر خدا سے محبت رکھنےوالوں کے لئے بھلائی پیدا کرتی ہیں (رومیوں8: 28)۔

اثر

اور جو خُداوند میں بھائی ہیں اُن میں سے اکثر میرے قَید   ہونے کے سبب سے دلیر ہو کر بے خَوف خُدا کا کلام سُنانے کی زیادہ     دلیری کرتے ہیں ۔  (آیت14)

پولوس رسُول کی قید نے محل کے محافظوں پر خاصا اثر ڈالا۔ اگر کچھ اور نہیں تو، محافظوں کو معلوم تھا کہ وہ مسیح کی وجہ سے قید میں تھا۔

مزید برآں، پولوس رسُول کی مقدس ہمت نے وفاداروں کو بغیر کسی ہچکچاہٹ یا خوف کے خوشخبری کا اشتراک کرنے کی ہمت دی۔ روم میں کلیسیا ءکو بھی خدا کا کلام بولنے کے لیے نئے سرے سے اعتماد اور حوصلہ ملا۔

پولوس رسُول زندگی پر ایک نیا تناظر پیش کرتا ہے۔ یاد رکھیں، خدا زندگی کے غیر متوقع مروڑ اور موڑ سے قطع نظر کام کر سکتا ہے۔ آپ ان مشکل چیزوں میں معنی تلاش کر سکتے ہیں جن کا آپ سامنا کرتے ہیں۔

اپنے آہا (حیرانگی) کے لمحے کا تجربہ کرنے کے لیے تیار ہیں؟

  1)  کیا میں نے مایوسیوں کو خدا کے نقطہ نظر سے دیکھنا سیکھا ہے؟ میں چیزوں کو خدا کے نقطہ نظر سے دیکھنا کیسے سیکھ سکتا ہوں؟ 2)  کیا میں ایمان کی کہانیاں دوسروں کے ساتھ بانٹا     ہوں اور دوسروں کو ‘ایمان کی آنکھوں’ سے چیزوں کو دیکھنے میں مدد کرتا ہوں؟ 3) میں اس وقت پھنس گیا ہوں؟ یا میں خُدا کی خُوشنودی کے ساتھ آگے بڑھتا ہوں؟

Samuel Thambusamy is a PhD candidate with the Oxford Center for Religion and Public Life.