۱۔ کرنتھیوں ۱: ۲۶۔ ۳۱ ’’بلکہ خُدا نے دُنیا کے بیوُقُوفوں کو چُن لِیا کہ حکِیموں کو شرمِندہ کرے اور خُدا نے دُنیا کے کمزوروں کو چُن لِیا کہ زورآوروں کو شرمِندہ کرے۔ اور خُدا نے دُنیا کے کمِینوں اور حقِیروں کو بلکہ بے وجُودوں کو چُن لِیا کہ مَوجُودوں کو نیست کرے۔‘‘ (آیات ۲۷۔ ۲۸ )

2020 کے گارڈین اخبار کی اطلاعات کے مطابق انگلینڈ میں پہلے درجات سے نوازے جانے والے طلباء کے تناسب میں آٹھ سالوں میں ۹۰ فیصد اضافہ ہوا۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی یا ذہنی کھپت کے بارے کون جانتا ہے؟ کیونکہ اسی سال انڈرگریجویٹ طلبا کے داخلہ کی شرع ۲۳ فیصد دیکھی گئی، کم شرکت والے محلوں نے نو سال پہلے کے مقابلہ میں ۱۴ فیصد سے زیادہ حصہ لیا لہذا اب اعلیٰ تعلیم کی مارکیٹ 40£ بلین سے زیادہ کی ہے۔اگر آپ حیران ہیں کہ آیا تعلیم آپ کے لیے ہے تو اوسط انگریزی گریجویٹ کی تنخواہ ایک نان گریجویٹ کی تنخواہ سے 9,000£ زیادہ تھی۔ رسمی تعلیم سے وابستہ ایک ایسے خاندان میں پلا بڑھا جس میں کوئی بھی اعلیٰ تعلیم کا تجربہ نہیں رکھتا تھا لیکن میں یہ سوچ کرنہایت شکرگزار ہوں کہ یسوع کا دوست بننے کے لیے کسی کو ڈگری کی ضرورت نہیں پڑتی۔

درحقیقت خدا خود کو عام طریقوں سے روزمرہ کے عام لوگوں پر ظاہر کرتا ہے۔ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ یسوع نے غیر تعلیم یافتہ لوگوں کو شاگرد بنایا اور پورا مسیحی مشن ان ہی کے سپرد کر دیا (اعمال ۴: ۱۳ ) اور انہوں نے کامیابی کے ساتھ کلیسیا کو قائم کیا اور مخالفین اور بدعتیوں کے حملوں سے انجیل کا دفاع کیا۔ ہمارے سیکھنے کی جستجو میں ایک خطرہ یہ بھی ہے کہ ہم خوشخبری کو ختم اور مسیحی پیغام کو لوگوں کی پہنچ سے دور کر دیتے ہیں ۔ انسانی کامیابیوں کی دوڑ میں خود کو یہ یاد دلانابہت خوب ہے کہ یسوع پر ہمارا ایمان اوربھروسہ کیوں ہے (۱۔پطرس ۳: ۱۵ )۔

غور طلب حوالہ جات:  ۲۔ کرنتھیوں ۳۲: ۱۔ ۸؛ زبور ۴۴: ۱۔ ۸ ؛ ۲۔ کرنتھیوں ۱۰: ۱۔ ۶؛ ۲۔ تیمُتھیس ۴: ۱۔ ۵

عملی کام:  خُدا کی خدمت میں مضبوط ہونا سیکھیں۔

 دُعا:  ‘‘خُداوند میں اُن سب چیزوں میں ترقّی کرنے کے لئے مستعد رہوں جن کے لئے خُدا نے مجھے بنایا ہے۔آمین’’


انسپلیش پر اِیلکس شوٹ کی تصویر

Micha Jazz is Director of Resources at Waverley Abbey, UK.